صفت ذاتی
١ - فتنہ، فتنہ پرواز۔
موٹے کمر وہ قہر ہیں زلفیں ہیں یہ بلا شوخی بھری ہوئی ہے تیرے بال بال میں
( ١٨٥٨ء، دیوانِ امانت، ٥٧ )
٢ - آفت کا پر کالہ، نہایت عیار، شوخ۔
قہر ہو یا بلا ہو جو کچھ ہو کاشکے تم میرے لیے ہوتے
( ١٨٦٩ء، دیوانِ غالب، ٢٤٣ )
٣ - قابل تحسین، قابل تعریف، نہایت خوبصورت۔
طفلی سے اور قہر ہوا وہ شباب میں تابش ہو دوپہر کو فزوں آفتاب میں
( ١٨٤٦ء، کلیات آتش، ١١٠ )
٤ - نہایت بدمزاج، تندمزاج، غصیل، خشمناک، کڑوا۔
چڑھی تیوری کبھی اس کی نہ اتری غضب ہے قہر ہے پیارا ہمارا
( ١٨١٠ء، کلیات میر، ٦٧٢ )
٥ - نہایت ہی مشکل، ادق، لایخل۔ (فرہنگ آصفیہ؛ مہذب اللغات)
٦ - بُرا، نامناسب، ناگوار طبع۔
میں نے جو کچھ لکھا تو ہوا قہر کون سا پر لو قسم اگر ہو بجز انکسار خط
( ١٨٤٤ء، ممنون (فرہنگ آصفیہ) )
٧ - جوش۔
"نعوذ باللہ یو پانی اگر قہر میں آوے، دریا کوں ڈباوے۔"
( ١٦٣٥ء، سب رس، ٥١ )
٨ - عجیب، انوکھا، طلسم۔ (ماخوذ: نوراللغات؛ فرہنگ آصفیہ)
٩ - [ تصوف ] تجلی جمالی کو کہتے ہیں، یہ ایک تائید حق ہے طالب کے واسطے جو طالب کو فانی کر کے سرحد فنا فی اللہ تک پہنچا دیتی ہے۔ (مصباح التعرف، 202)