اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ٹھکانا، نشست۔
"یہ آواز سن کر سب لوگ کود کر بھاگ نکلے لیکن میں اپنی جگہ سے نہ ٹلا۔"
( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٥٥٥:٣ )
٢ - مقام، منصب۔
"سیف الملوک اور ساعد اس جگہ چلے گئے جو دولت خاتون نے بتایا تھا۔"
( ١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٦٣:٦ )
٣ - گنجائش، وسعت، سمائی۔
"جگہ نہیں کہ اس پر اور بحث کی جائے لیکن اتنا کہنا ضروری ہے کہ یہ اعتراض مذہبی اور سیاسی ہے۔"
( ١٩٤٨ء، ہندوستانی لسانیات کا خاکہ (مقدمہ)، ٦٥ )
٤ - موقع، محل۔
ہے شکر کی جگہ کہ نہ مٹی ہوئی خراب بسمل کی لاش کوچۂ قاتل میں رہ گئی
( ١٩١٥ء، جان سخن، ١١١ )
٥ - بدلے، بجائے، عوض، قائم مقام۔
"کوٹ کی جگہ شیروانی ہوتی تو اچھا تھا۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٢١ )
٦ - عہدہ، نوکری، ملازمت، اسامی، خدمت۔
"اس وقت جوڈیشنل کمشنری میں عارضی طور پر دپٹی منصرمی کی جگہ خالی تھی۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٣٠ )
٧ - بدن کا کوئی حصہ۔ (جامع اللغات)
٨ - شہر، قصبہ، گانو؛ مکان، جھونپڑی۔ (جامع اللغات)