ڈانڈا

( ڈانْڈا )
{ ڈاں + ڈا }
( سنسکرت )

تفصیلات


ڈَنْڈ  ڈانْڈ  ڈانْڈا

سنسکرت زبان کے لفظ 'ڈنڈ' سے ماخوذ اسم 'ڈانڈ' کے آخر پر 'ا' بطور لاحقہ اسمیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٣ء میں "پریم ساگر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈانْڈے [ڈاں + ڈے]
جمع   : ڈانْڈے [ڈاں + ڈے]
جمع غیر ندائی   : ڈانْڈوں [ڈاں + ڈوں (و مجہول)]
١ - حد بندی کرنے والی لکیر، حد، مینڈ، ملک کی سرحد۔
"مجھے غزہ کے جنوب میں سو میل تک جانے کا اتفاق ہوا جہاں دشتِ سینا کا ڈانڈا ملتا ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، شعرانقلاب، ١٣ )
٢ - ہولی جلانے کی جگہ۔ (تاج اللغات)
٣ - پتوار، ڈانڈ، پتو، کشتی کھینے کا بانس۔
"ساجد نے کھیلنے کے لیے ڈانڈا اٹھایا مگر بدقسمتی سے اسی وقت اس کے دو شہتیر آپس میں لڑ گئے۔"      ( ١٩٦١ء، برف کے پھول، ١١٧ )
٤ - [ مجازا ]  ڈنڈ، جرمانہ
"امانت کو غنیمت اور زکوٰۃ کو ڈانڈا اور علم کو دین کے سوا اور چیزوں کے لیے سیکھیں۔"      ( ١٨٦٦ء، تہذیب الایمان (ترجمہ)، ٢٩٨ )
  • Boundary line
  • field-boundary
  • landmark;  raised ground
  • a ridge (of earth);  a path
  • a road.