ڈراما

( ڈَراما )
{ ڈَرا + ما }
( انگریزی )

تفصیلات


Drama  ڈَراما

انگریزی زبان سے اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٧ء میں "سفر نامۂ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈَرامے [ڈَرا + مے]
جمع   : ڈَرامے [ڈَرا + مے]
جمع غیر ندائی   : ڈَراموں [ڈَرا + موں (و مجہول)]
١ - ایسا قصہ جو اسٹیج پر ادا کاری کے لیے لکھا جائے۔
"ناول اور ڈراما لکھنے والوں کے لیے یہ کام سب سے مشکل ہے کہ اپنی ما بعد الطبیعات کو اپنی ہستی اور اپنی دانش کے نظریہ کو اپنی ہستی کے زندہ احساس سے جدا نہ ہونے دیں۔"      ( ١٩٨٦ء، فکشن، فن اور فلسفہ (ترجمہ)، ١٣ )
٢ - حادثہ، کوئی پریشان کن واقعہ، فساد۔
"زندگی اور موت کا ڈراما یکا یک مجھے ایک اور ہی روشنی میں دکھائی دینے لگا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، دوسرا کنارہ، ١١ )
٣ - ڈھونگ، غیر حقیقی بات، کھیل۔
"ضمنی انتخابات محض ڈراما ہیں۔"      ( ١٩٧٥ء، نوائے وقت، لاہور، ٣١ دسمبر، ٢ )