عرق

( عَرَق )
{ عَرَق }
( عربی )

تفصیلات


عرق  عَرَق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : عَرْقِیات [عَر + قِیات]
١ - وہ رطوبت جو کسی نباتی یا حیوانی جسم کے اندر پائی جائے۔
"جسم کا عرق، بالعموم (Pharynx.) کے پمپی عمل کے ذریعے چوس لیا جاتا ہے۔"    ( ١٩٧١ء، حشریات، ٩٥ )
٢ - کسی پھل کا نچوڑ، رس، افشردہ؛ (طب) کسی چیز کا کشید کیا ہوا پانی، دواؤں کی بھاپ سے بنایا ہوا پانی (جو بطور دوا استعمال کرتے ہیں)۔
"لو یہ عرق پی لو اور یہ سفوف کھا لو۔"    ( ١٩٦٨ء، غالب، ١٦٨ )
٣ - [ کنایۃ ] شراب، تیز و تند شراب۔
"وہ گھوڑوں کا گوشت کھاتے تھے اور عرق (شراب) نہیں پیتے تھے۔"    ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٩٣٥:٣ )
٤ - وہ رطوبت جو بدن کے مسامات سے خارج ہو، پسینہ۔
 پیشانی حسین پہ کچھ پل پڑے ہوئے آئینے پر عرق کے نگینے جڑے ہوئے      ( ١٩٨١ء، شہادت، ٨٩ )
٥ - کھجور کے پتوں سے بنا ہوا ٹوکرا۔
"حضرتۖ نے اون کی بیوی سے کہا کہ لے جا یہ عرق کھجور کا، کھلا دے اوس کو ساٹھ مسکینوں کو اور وہ عرق ساٹھ صاع کا تھا۔"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٧٤:٢ )
  • sweat;  exuded moisture;  sap
  • juice;  extract essence;  the root (of anything)