ڈھیلا

( ڈِھیلا )
{ ڈھی + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈھیل' کے آخر 'ا' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ڈِھیلے [ڈھی + لے]
جمع   : ڈِھیلے [ڈھی + لے]
جمع غیر ندائی   : ڈِھیلوں [ڈھی + لوں (و مجہول)]
١ - سست، کاہل، غافل (چست کی ضد)
"زیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو رہی مکان کے بارے میں ڈھیلے نظر آتے ہیں۔"      ( ١٩٤٤ء، حرف آشنا، ٦٤ )
٢ - بے جان، کمزور، ضعیف۔
"ان کی نگاہوں سے تجلی اور متجلی کے درمیان مغائرت کا احساس ڈھیلا اور دھیما ہوتا چلا جاتا ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات، ١٨١ )
٣ - نرم، پلپلا
"اس قسم کی پانس کا یہ فائدہ ہے کہ زمین کو ڈھیلا کر دیتی ہے اور مٹی کو ہلکا کر دیتی ہے۔"      ( ١٩٢١ء، رسائل عمادالملک، ١٧٧ )
٤ - [ مجازا ]  بے مزہ، غیر دلچسپ، غیراہم
پُھس پُھسا مکالمہ یا ڈِھیلا پلاٹ دلچسپی پیدا نہیں کر سکتا۔١٩٤ء، افسانچے، ١٣
٥ - (کسّے ہوئے کی ضد) کھلا ہوا، کشادہ۔
"انگرکھے کے نیچے جو شلوکا پہنا جاتا تھا اس کے عوض پہلے ڈھیلا اور اونچا کرتا اختیار کیا گیا۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، گزشتہ لکھنؤ، ٣٦٢ )
٦ - نرم، لچکدار، نوچ دار، فراخ۔
"وہ پھیپھڑوں میں ہوا کی نالیوں کو ڈھیلا کرتی ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٢٧ )
٧ - جو کسا ہوا نہ ہو۔
"تم ڈھول کی آواز کو دبا سکتے ہو سارنگی کے تاروں کو ڈھیلا کر سکتے ہو۔"      ( ١٩٧٣ء، النبی، ٨٠ )
٨ - [ نفسیات ]  پرسکون، مطمئن، بے فکر۔
"معمولوں سے یہ کہا گیا تھا کہ ارادی اور انعکاسی عمل کی دونوں صورتوں میں زیادہ سے زیادہ ڈھیلے رہیں۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ) ٥٨ )
٩ - جنسی طور پر کمزور۔
"ہم اس طرح اپنی عورتوں کے سامنے سے نہ گزریں تو وہ برا مانتی ہیں کہ پتہ نہیں کیا بات ہے آج وڈیرہ ڈھیلا ہے۔"      ( ١٩٧٦ء، بلوچستان، ١٥٧ )
١٠ - بھدا، نامناسب، خراب۔
"اردو کا ڈھیلا لسانی سیاق و سباق ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، ترجمہ : روایت اور فن، ٣٠ )
  • Loose
  • slack
  • relaxed
  • free
  • flabby
  • flaccid;  lax
  • remiss
  • negligent
  • inattentive
  • dilatory
  • tardy
  • slow
  • lazy
  • indolent;  slovenly
  • careless
  • clumsy;  weak
  • impotent.