ذلت

( ذِلَّت )
{ ذِل + لَت }
( عربی )

تفصیلات


ذلل  ذِلَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ذِلَّتیں [ذِل + لَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ذِلَّتوں [ذِل + لَتوں (و مجہول)]
١ - ۔۔۔
"ساتھ ساتھ ذِلت و تحقیر کا پہلو بھی شامل ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ١٩٤ )
٢ - رُسوائی، خواری، بدنامی۔
 نہ ہر دم ہر گھڑی اس ذِلّت و خواری پہ روتا ہوں میں ہوں آزُردہ دل اپنی گرفتاری پہ روتا ہوں      ( ١٨٢٤ء، دیوانِ مصحفی، ١٦٩ )
٣ - خستہ حالی، پستی۔
"میرا اصل مقصد تو اپنی مظلوم قوم کو ذلت و ادبار سے نکالنے کے لیے جد و جہد کرنا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٢ )
  • baseness
  • meanness
  • vileness
  • abjectness
  • contemptibleness
  • abasement
  • humiliation
  • dishonour
  • disgrace
  • indignity
  • affront
  • insult