ترقی

( تَرَقّی )
{ تَرَق + قی }
( عربی )

تفصیلات


اقی  تَرَقّی

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعنیہ داخل ہوا اردو میں سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث )
جمع   : تَرَقِّیاں [تَرَق + قِیاں]
جمع غیر ندائی   : تَرَقِّیوں [تَرَق + قِیوں (و مجہول)]
١ - زیادتی، افزایش، بڑھنا، آگے بڑھنا۔
"یہ الفاظ اگرچہ اب ترقی اردو کے ساتھ ہر جگہ اور ہر شہر میں پھیل رہے ہیں۔"      ( ١٩٦٢ء، شرر، مشرقی تمدن کا آخری نمونہ، ٤٤١ )
٢ - عروج
"ایسی بہت سی مثالیں زمین کی ترقی اور تنزل کی ہیں۔"      ( ١٨٧٥ء، جغرافیہ طبیعی، ١٠٧:١ )
٣ - اصلاح، بہتری۔
"اسی زمانے میں یورپین لیتھوگرافی میں تین ترقیاں ہوئیں۔"      ( ١٩٣١ء، انگریزی عہد میں ہندوستان کے تمدن کی تاریخ، ٢٠٥ )
٤ - شدت، زور۔
"اس زمانے میں جاڑے کی یہ ترقی تھی کہ آج تک بتوں کی سرد مہری نہ گئی۔"      ( ١٨٢٤ء، فسانۂ عجائب، ٢٠٨ )
٥ - افسانہ (تنخواہ، عہدہ وغیرہ میں)۔
"ترقی اور تنزل افسر اعلٰی کی خوشی پر موقوف ہے۔"      ( ١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٦٤ )
٦ - درجہ بڑھنا، پستی سے بلندی کی طرف چڑھنا۔
"یہ لحاظ رکھا گیا ہے کہ اسفل سے اعلٰی کی طرف ترقی کی جائے۔"      ( ١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٣٣ )
  • rising step by step
  • advancement
  • elevation
  • promotion
  • preferment;  progress
  • improvement
  • proficiency;  increase