تاؤ

( تاؤ )
{ تا + او (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ سنسکرت میں اصل لفظ 'تاپہ' ہے اردو میں اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - آنچ، تیز آگ، شدید گرم کرنے یا ہونے کی حالت۔
"پترے پر رکھ کر کوئلوں پر پکائے، تاؤ خوب ہونا چاہیے۔"    ( ١٩٣٠ء، جامع الفنون، ٨٤:٢ )
٢ - بھٹی کی آگ کی تیزی جو دھات کو گلا دے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 22:3)
٣ - اینٹھ، تاب، خم، بل، مروڑ۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٤ - تختۂ کاغذ
 گھسیٹ ڈالے جو مہروار تاؤ ملے کہ ہاتھ پاؤں ان کے بھی ہیں گورے گورے سے    ( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ١٧٤ )
٥ - [ کاغذ سازی ] بڑی ناپ کے کاغذ کا ایک تختہ جو کاغذیوں کے شمار میں کم از کم 18 انچ 22x انچ کا دگنا ہو۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 187:4)
٦ - غیظ و غضب، غصہ۔
 بھولے ہیں مگر او اپس سر کی کھاو کہ بد مغز ہو چپکے پکڑے ہیں تاو      ( ١٦٦٥ء، علی نامہ )
٧ - قوت، توانائی، جوش؛ پیچ (قدیم اردو کی لغت)
٨ - تیزی، شدت۔
 سوبے سد ہو طوفاں کے ہاوسوں پڑیا یک جزیرے میں جاتا وسوں      ( ١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ١١٣ )
  • heating (metals);  hear
  • fusion;  proof
  • trial
  • assay;  passion
  • wrath
  • rage;  strength
  • power;  speed;  splendour
  • dignity