دھاندلی

( دھانْدْلی )
{ دھانْد (ن مغنونہ) + لی }
( سنسکرت )

تفصیلات


دوِنَدو  دھانْدْلی

سنسکرت الاصل لفظ 'دوند' سے اردو میں ماخوذ 'دھاند' کے ساتھ 'ل' کے اضافہ سے حاصل 'دھاندل' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت بڑھانے سے 'دھاندلی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٢ء کو "گوشہ عافیت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : دھانْدْلِیاں [دھانْد (ن مغنونہ) + لِیاں]
جمع غیر ندائی   : دھانْدْلِیوں [دھانْد (ن مغنونہ) + لِیوں (و مجہول)]
١ - اصل بات کو چھپانے کا عمل، مکرو فریب، دھوکا، بے ایمانی۔
"رزق میں فراغت یا روزگار میں برکت چوری، بے ایمانی یا دھاندلی کی کی وجہ سے کبھی نہیں ہوتی۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٥٠٩ )