حجت

( حُجَّت )
{ حُج + جَت }
( عربی )

تفصیلات


حجج  حُجَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "تحفۃ المومینین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : حُجَّتیں [حُج + جَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : حُجَّتوں [حُج + جَتوں (و مجہول)]
١ - دلیل، برہان، ثبوت، سند۔
"قرابادین Grabadin سینکڑوں سال تک تمام یورپ میں حجت مانی جاتی رہی۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٠:٣ )
٢ - بحث، جھگڑا ردوکد۔
"تم سے اور پنڈت موتی لال نہرو سے جو حجت ہوئی وہ میری شامت کہ میں نے اخبار کےکاغذت میں دیکھ لی۔"      ( ١٩٢٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٠، ٦:١١ )
٣ - [ منطق ]  معلومات تصدیقی جو مجہول تصدیق کے جاننے کا ذریعہ ہوں۔
"حجت وہ معلومات تصدیقیہ ہیں جن سے مجہولات تصدیقیہ حاصل ہوں۔"      ( ١٩٢٣ء، المنطق، ٣ )
٤ - ضروری لوازم، لازمی شرط۔
"میں نے فوراً ایک نفیس اور عمدہ پوشاک فریدی اور سیدھا حمام کی طرف چلا جہاں میں نے ساری ضروریات اور پاکی کی حجتوں کو پورا کیا . اعلٰی درجے کے آدمی کی طرح اپنی تزئین کی۔"      ( ١٨٩١ء، قصہ حاجی بابا اصفہانی، ٥٠٦ )
  • argument
  • plea
  • allegation;  proof
  • reason;  objection
  • pretext
  • excuse;  disputation
  • contention
  • altercation.