اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - طریق، روش، طرز، ڈھنگ۔
دنیا سے برتنے کا طریقہ نہیں آتا ہم سے تو ہمارے بھی شناسا نہیں ہوتے
( ١٩٨٤ء، چاند پر دل، ١٠١ )
٢ - قاعدہ، اصول۔
چاہ کا نام جب آتا ہے بگڑ جاتے ہو وہ طریقہ تو بتا دو تمہیں چاہیں کیونکر
( ١٩٠٥ء، داغ، انتخاب داغ، ٨٢ )
٣ - مذہب، شریعت، دین۔
"یہ شخص ناصبی طریقہ زیدیہ و معتزلہ کی طرف مائل تھا۔"
( ١٩٠٥ء، لمعۃ الفیا، ٧٥ )
٤ - راستہ، ترکیب۔
بوسہ دینے کے طریقے پر قدم بڑھتا نہیں دستِ ممسک سے سوا ہے یار کی تاخیر یا
( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٤١ )
٥ - طرح، طور۔
"ایڈز تین طریقوں سے پھیل سکتا ہے، جنسی اختلاط سے، جراثیم سے، آلودہ سوئی یا مریض فرد کی خون کی منتقلی سے یا متاثرہ ماں سے بچے کو منتقل ہوتا ہے۔"
( ١٩٩٠ء، جنگ، کراچی، ١٥ مئی، ٣ )
٦ - [ نجوم ] چاند کا برج عقرب کے قریب آنا۔ (نوراللغات)
٧ - صوفیوں کا مسلک، راہِ سلوک۔
"شیخ وجیہ الدین کو . اجازت تلقین طریقہ شطاریہ میں تھی۔"
( ١٨٦٤ء، تحقیقاتِ چشتی، ٤٤٤ )
٨ - انداز، آثار۔
"نہ غالب آئے گا طریقہ سے معلوم ہوتا ہے شکستِ فاش کھائے گا۔"
( ١٨٩٢ء، طلسم ہو شربا، ٤٢٤:٦ )
٩ - صورتِ حال، وضع، قاعدہ، نوع، انداز۔
"جس کا صحیح طریقۂ وقوع اب تک صاف طور پر بیان نہیں کیا گیا۔"
( ١٩٣١ء، خلاصۂ طبقات الارض ہند، ١٨ )