فاسد

( فاسِد )
{ فا + سِد }
( عربی )

تفصیلات


فسد  فاسِد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی اور ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٥٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع   : فاسِدِین [فا + سِدین]
جمع استثنائی   : مَفاسِد [مَفا + سِد]
١ - فساد یا خرابی پیدا کرنے والا، بُرا، بگڑا ہوا، ضرر رساں، خراب، نقصان دہ۔
"کردار کے آلام و مصائب میں تخیّلی شرکت سے فاسد اور غیر معتدل جذبات کا نکاس ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٣٥ )
٢ - [ بیع وغیرہ ]  باطل، ناجائز، قانوناً بے اثر۔
"جو بیع بدون تراضی کے ہوتی ہے وہ فاسد ہے۔"      ( ١٩٢٤ء، حق نامہ عباسیہ (سلہٹ میں اردو، ١٨٣) )
٣ - شریر، بدمعاش، فسادی، جھگڑالو۔ (فرہنگِ آصفیہ)
  • vicious
  • perverse
  • depraved
  • corrupt
  • noxious
  • pernicious