مرتبہ

( مَرْتَبَہ )
{ مَر + تَبَہ }
( عربی )

تفصیلات


رتب  مَرْتَبَہ

عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - درجے کا، حد کا۔
 لخت دل حسن بھی ہے کس مرتبہ حسیں جس کے چراغ حسن سے روشن سب زمیں      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٧٠:٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مَرْتَبے [مَر + تَبے]
جمع   : مَرْتَبے [مَر + تَبے]
جمع غیر ندائی   : مَرْتَبوں [مَر + تَبوں (و مجہول)]
١ - درجہ، رتبہ، منصب، عہدہ۔
"بالعموم اہمیت اس کی ہوتی ہے کہ . کون کیا حیثیت رکھتا ہے اس کی نہیں کہ ذاتی فضائل کے اعتبار سے کون کس مرتبے کا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، میر تقی میر اور آجچ کا ذوق شعری، ٤ )
٢ - [ مجازا ]  اُونچا درجہ، بلند رتبہ۔
 دیار نو میں اگر ہمارا وقار قائم نہیں تو کیا ہے کبھی ہمارا بھی مرتبہ تھا کبھی ہماری بھی آبرو تھی      ( ١٩٩٠ء، کاغذی ہے پیرہن، ١٠٠ )
٣ - دفعہ، بار، باری۔
"حرف "ش" ہندی میں دو مرتبہ شمار ہوتا ہے۔"      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، اگست، ٣٤ )