"بالعموم اہمیت اس کی ہوتی ہے کہ . کون کیا حیثیت رکھتا ہے اس کی نہیں کہ ذاتی فضائل کے اعتبار سے کون کس مرتبے کا ہے۔"
( ١٩٨٩ء، میر تقی میر اور آجچ کا ذوق شعری، ٤ )
٢ - [ مجازا ] اُونچا درجہ، بلند رتبہ۔
دیار نو میں اگر ہمارا وقار قائم نہیں تو کیا ہے کبھی ہمارا بھی مرتبہ تھا کبھی ہماری بھی آبرو تھی
( ١٩٩٠ء، کاغذی ہے پیرہن، ١٠٠ )
٣ - دفعہ، بار، باری۔
"حرف "ش" ہندی میں دو مرتبہ شمار ہوتا ہے۔"
( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، اگست، ٣٤ )