نرخ

( نِرْخ )
{ نِرْخ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : نِرْخوں [نِر + خوں (و مجہول)]
١ - بھاؤ، شرح، در، قیمت، بہا۔
"کسی کسی پیشے میں ہمارے معاوضوں کا اوسط نرخ ابھی تک کم ہے۔"      ( ٢٠٠١ء، آئش لینڈ، ٩٦ )
٢ - مول، قیمت۔
"گوشت کا سرکاری نرخ چوبیس روپے مقرر ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، گزارا نہیں ہوتا، ١٤٣ )
  • Tariff
  • assize
  • price (of provisions
  • as fixed by the magistrates or the police)
  • market-rate
  • current price