فارسی زبان میں 'لال' اور عربی زبان میں 'لعل' استعمال ہوتا ہے اردو میں اغلب امکان یہی ہے کہ فارسی سے داخل ہوا ہو گا۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو نوسرہار میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - ایک نوع کا بڑا یاقوت رمانی، لعل، ہیرا، قیمتی پتھر۔
"اس پتھر کو . پنجابی میں لال کہتے ہیں اور سنسکرت میں پدم راگ کہتے ہیں، اس کا عربی نام لعل ہے"۔
( ١٩٨٢ء، قیمتی پتھر اور آپ، ٢٠ )
٢ - پدڑی کی فوج سے ایک خوش آواز چھوٹی سی چڑیا جس کے چونچ اور پر سرخ اور ان پر خوشنما سفید و سیاہ چتیاں ہوتی ہیں، سرخ رنگ کی بہت چھوٹی چڑیا۔لاطینی زبان میں Fringilla Amandva
"جب باز لال پر جھپٹے گا تو ایسی آواز پیدا ہو گی جیسے ہوا کو تلوار کاٹ رہی ہے"۔
( ١٩٧٠ء، کپاس کا پھول، ٢٨٧ )
٣ - [ گلی ڈنڈا ] دس ڈنڈوں کے ناپ کے برابر گلی پھینکنا۔
"جہاں گلی پہنچ جاتی وہاں سے کچی تک اندازے سے لال مانگے جاتے"۔
( ١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٥٤ )