تجربہ

( تَجْرِبَہ )
{ تَج + رِبَہ }
( عربی )

تفصیلات


جرب  تَجْرِبَہ

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے ماخوذ ہے۔ اردو میں ١٦٢٥ء "سب رس" میں سب سے پہلے مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
جمع   : تَجْرِبے [تَج + رِبے]
جمع استثنائی   : تَجْرِبات [تَج + رِبات]
١ - آزمائش، امتحان، جانچ۔
'میں نے بنی اسرائیل کا معاملہ دیکھا ہے مجھے خوب تجربہ ہو چکا ہے۔"      ( ١٨٨٧ء، خیابان آفرینش، ٤٣ )
٢ - [ سائنس ]  عمل، عملی جانچ پڑتال، ماہیت کی جانچ۔
'تجربہ ہی ایک ایسا جوہر ہے جس کی طرف تعلیم کے تمام شعبوں میں بہت کم توجہ دی گئی ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، ماہیت الامرض، ٩:٢ )