اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - صداقت، صحت، سچائی، صحیح ہونے کی تائید، سچ ہونے کی صداقت۔
'مسیلمہ نے دعویٰ کیا تھا کہ میری تصدیق پر طفل گواہی دے گا۔"
( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، ١٢ )
٢ - ثبوت، اثبات۔
صدیق ہوئے تصدیق میں ہم فاروق بنے تفریق میں ہم ایمان طلبی میں بوذر ہیں خیبر شکنی میں صفدر ہیں
( ١٩٣١ء، بہارستان، ٧٤ )
٣ - [ منطق ] چند تصورات کے ساتھ حکم ہونا، ذہن میں جس قسم کا تصور بھی پیدا ہو اس کو قبول یا رد کرنا۔
"منطق کے چار حصے کیے گئے ہیں، نظریات : تصور و تصدیق، استدلال و اسلوب۔"
( ١٩٢٩ء، مفتاح الفلسفہ، ٥١ )
٤ - صدقہ دینا۔
"مہاراجہ کا معمول تھا کہ ہر رات کو مبلغ ایک سو روپیہ بطور تصدیق سرہانے رکھا جاتا تھا جو صبح کو معرفت بھائی رام سنگھ تقسیم ہوتا تھا۔"
( ١٨٢٤ء، تحقیقات چشتی، ٨٣٣ )
٥ - اصلیت، حقیقت۔
"شریعت میں ظاہر و باطن کی وجہ یہ ہے کہ تصدیق میں انسانوں کی فطرتیں مختلف ہیں۔"
( ١٩٥٦ء، حکماء اسلام، ٢٠٥:٢ )
٦ - سند، سرٹیفیکیٹ، صداقت نامہ۔
"امیدوار - تصدیقات کی مصدقہ نقول کے ساتھ - انٹرویو کے لیے حاضر ہوں۔"
( ١٩٦٩ء، روزنامہ 'جنگ' کراچی، ٢٧ اگست، ٢ )
٧ - [ مسیحیت ] توثیق کرنا؛ بچوں کے سن شعور کو پہنچنے پر ان کی عیسوی دین کی تعلیم و تلقین کی رسم۔ (25، 10 English Urdu dictionary of Christian Terminology,)