حبس

( حَبْس )
{ حَبْس }
( عربی )

تفصیلات


حبس  حَبْس

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء میں "نورالہدایۃ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - زندان یا خرابے میں سزا کے طور پر بند یا نظربند رہنے کی حالت، اسیری۔
"میں نے سوچا کہ شاید قیدیوں . کی اشیا مدتِ حبس تک سرکار میں رکھ لی جاتی ہیں"      ( ١٩١٥ء، سجاد حسین، کائنات، ٢٣ )
٢ - قید خانہ، زندان، جیل۔
 حبس مدفن ہے نہ تفریح یہاں ڈھونڈ اے روح حکم اس گھر میں ہوا کو نہیں چلنے کے لیے      ( ١٨٦٦ء، ہزبر، دیوان، ١١١ )
٣ - وہ کیفیت جو موسم گرما یا برسات میں ہوا کے بند ہو جانے سے پیدا ہوتی ہے، اُمس، گُھٹن، گھمس۔
"گرمیوں کے موسم کی ایک شام تھی، اور فضا میں بڑا جس ہو رہا تھا"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٨٥ )
٤ - رکنا، باز رہنا (کسی کام کرنے سے)۔
"قاضی کا خرچ بیت المال میں سے دیا جاوے گا اور یہ خرچ جزا ہے جس کی یعنی قاضی جو اپنے حوائج ضروریہ وغیرہ چھوڑ کر رکا بیٹھا رہتا ہے اوس کا عوض ہے نہ اجرت قضا"      ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ، ٣، ٧٨ )
٥ - [ طب ]  رطوبات جسم کا بند کرنا یا ہونا، خون پیشاب وغیرہ کی بندش اور رکاوٹ۔ (مخزن الجواہر)
٦ - سانس روکنے یا سانس روک کر وظیفہ پڑھنے کا کام یا مدت۔
"الا اللہ . ایک ہی حبس میں . دوسری بار محمدۖ رسول اللہ ملائے"      ( ١٩٧٤ء، انفاس العارفین (ترجمہ)، ٤٠ )
  • confinement
  • imprisonment
  • restriction
  • keeping in;  a place of confinement
  • prison
  • jail a prisoner;  A dam
  • mound
  • bank;  a reservoir
  • tank
  • pond