حج

( حَج )
{ حَج }
( عربی )

تفصیلات


حجج  حَج

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٠٠ء میں "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - ارادہ کرنا، قصد کرنا؛ (شریعت) ذوالحجۃ کے ایام معین میں مکہ مکرمہ میں بیت اللہ کی زیارت و طوائف، وقوفِ عرفات اور دیگر مناسک ادا کرنا (حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے)۔
"حج اسلام کے ارکان خمسہ یعنی پانچ بنیادی ارکان میں سے اہم اور آخری رکن ہے"      ( ١٩٦٩ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٧ )
٢ - [ تصوف ]  سلوک الی اللہ اس سے مراد ہے۔ (مصباح التعرف)
٣ - قرآن مجید کی 22 ویں سورت کا نام (الحج)۔
"سورۃ الحج کے فضائل کے ضمن میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں"      ( ١٩٧١ء اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٩٢٦:٧ )
٤ - جزیرۃ العرب کا شمال مغربی حصہ جس میں مکہ معظمہ، مدینہ منورہ اور طائف وغیرہ واقع ہیں (جو بالعموم سعودی عرب کی موجودہ سلطنت کا مغربی صوبہ ہے)۔
"عربوں نے موسیقی کی بہت سی اصطلاحات ایرانی اور ہندوستانی زبانوں سے حاصل کیں خود ہندوستانی موسیقی نے ایرانی عربی . راگ سے بعض چیزیں مثلاً یمن، حج . لیں"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی ایک جھلک، ٤٥٣ )
  • repairing or going (to a place);  the act of moving round;  pilgrimage (to Mecca)