حکومت

( حُکُومَت )
{ حُکُو + مَت }
( عربی )

تفصیلات


حکم  حُکُومَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : حُکُومَتیں [حُکُو + مَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : حُکُومَتوں [حُکُو + مَتوں (واؤ مجہول)]
١ - فرد یا افراد پر مشتعمل جماعت یا ادارہ جس کے ہاتھ میں امور ممللکت کی باگ ڈور ہو، وزرا کی کابینہ، وزارتیں اور ان کے ذیلی محکمے، گورنمنٹ، سلطنت۔
"حکومت نے سیاچن کے مسئلہ کا بھی سختی سے نوٹس لیا ہے"      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٤جون، ١ )
٢ - حکمرانی، فرما نروائی، اقتدار۔
"قرآن حکیم ایسی نعمت ہے کہ اگر مسلمان اس کی ہدایت پر عمل کریں تو روئے زمین کی حکومت انہیں مل جائے"      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٤ جون )
٣ - قدرت، اختیار، تسلط۔
"بلکہ یہ بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پنڈت دیا شنکر نسیم زبان پر اتنی حکومت نہیں رکھتے کہ ہر ایسے مضمون کو جو خیال میں آئے ادا کرتے جائیں"      ( ١٩٠٥ء، معرکہ چکبست و شرر، ٥٨ )
٤ - سختی، جبر۔
"امجد ۔ چلتے ہیں۔ بھوک کے مارے دم نکل گیا، اب آئی ہیں تو یہ حکومت"      ( ١٩٠٠ء، ذات شریف، ٢٠ )
  • judicial authority;  jurisdiction
  • authority
  • power
  • sway
  • dominion
  • rule
  • sovereignty
  • government