تنہا

( تَنْہا )
{ تَن + ہا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم صفت ہے۔ ساخت اور معنی کے اعتبار سے اردو میں بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - یکتا، لاثانی۔
"وجود میں بھی اور قدیم ہونے میں بھی وہ تنہا ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات، ١ )
متعلق فعل
١ - اکیلا، جدا، تنہا۔
"دس ہزار دشمن کے بے پناہ تیروں کو یکہ و تنہا مناجات و زاری کی سپر پر روکنے کی جرات پیغمبروں کے سوا اور کس سے ظاہر ہو سکتی ہے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٦٤:٢ )
٢ - صرف، فقط۔
"خواب میں حواس ظاہر معطل ہوتے ہیں اور روح یا نفس یا قوت متخیلہ تنہا کام کرتی ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، الکلام، ٢١٢:٢ )