رسول

( رَسُول )
{ رَسُول }
( عربی )

تفصیلات


رسل  رَسُول

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں خاورنامہ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رُسُل [رُسُل]
جمع غیر ندائی   : رَسُولوں [رَسُو + لوں (و مجہول)]
١ - پیام یا خط لے جانے والا، قاصد، نامہ بر، ایلچی، سفیر۔
 شعلے کہنے لگے کہ پھول ہیں ہم نکہت و نور کے رسول ہیں ہم      ( ١٩٤٧ء، نبضِ دوراں، ١٤ )
٢ - اللہ کی طرف سے بھیجا ہوا، وہ پیغمبر جن پر کتابِ الٰہی نازل ہوئی۔
"مجھ کو تو اللہ تعالٰی نے رسول بنا کر بھیجا ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، محسن اعظم اور محسنین، ٣٣ )
٣ - مراد : حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
 بھیجے تحفہ درود و سلام بجناب رسولۖ و آل رسولۖ     "اسی لیے اللہ و رسولۖ نے بتایا کہ جتنی چادر ہو اتنے پیر پھیلاؤ۔"      ( ١٩٢٣ء، کلیاتِ حسرت، ٢٠٠ )( ١٩٨٥ء، روشنی، ٦٩ )
  • one who has a message
  • a messenger;  an apostle;  the apostle Mohammad (P.B.U.H)