دریافت

( دَرْیافْت )
{ دَر + یافْت }
( فارسی )

تفصیلات


دریافتن  دَرْیافْت

فارسی زبان اسم مشتق ہے۔ فارسی مصدر 'دریافتن' سے حاصل مصدر ہے۔ فارسی میں 'یافتن' مصدر کے شروع میں در لگا کر فعل مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٨٦ء کو "دستورالعمل مدرسین دیہاتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : دَرْیافْتیں [دَر + یاف + تیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : دَریافْتوں [دَر + یاف + توں (و مجہول)]
١ - شناخت؛ معرفت؛ تحصیل، حصول۔
"تراجم کا عمل انسانی تمدن مزاج اور تاریخ اور دریافت اور شناخت کا ایک بھرپور ذریعہ ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٣٣ )
٢ - کھوج، تلاش، جستجو۔
"اس کی دریافت میں دانا لوگوں کی عقل رسا حیران ہے۔"      ( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ) )
٣ - کسی نئی چیز یا بات کا انکشاف جس کا پہلے سے وجود تو ہو مگر لوگوں کو معلوم نہ ہو، تحقیق۔
"زبانیں قوموں اور اشخاص کی طرح اس دور اور ان کے عالم شعری طرز کا فلسفہ اور علم دریافت کرتے ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٢١ )
٤ - جانچ، پوچھ گچھ، استفسار۔
"ان سے دریافت کیا کب یہ زمین دریا برد ہو گئی۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ١٨ )
٥ - ایجاد۔
"خوردبین کی دریافت کے بعد رابرٹ بک نے ١٦٥ء میں کارک کے باریک تراشوں کو ایک کالی پلیٹ پر رکھ کر عدسوں کی مدد سے اس پر روشنی کو منعکس کیا۔"      ( ١٩٨١ء، اساسی حیوانیات، ١٨ )
  • Conceiving
  • understanding;  conception;  discernment;  comprehension;  knowledge;  inquiry;  investigation
  • finding out
  • discovery