عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے لحاظ سے بعینہ داخل ہوا اور اسم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
اطمینان ہونا، سکون ہونا، اضطراب رفع ہونا، دل کا تھم جانا۔ جیسے صحراءوں میں ہولے سے چلے باد نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے
( ١٩٨٤ء، نسخہ ہائے وفا، ١٥ )