قطب

( قُطْب )
{ قُطْب }
( عربی )

تفصیلات


قطب  قُطْب

اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اور بطور اسم مستعمل ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیاتِ سراج" میں مسعتمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - افضل، برگزید۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : قُطْبَین [قُط + بَین (یائے لین)]
١ - وہ کیلی جس پر چکی گھومتی ہے۔
"قطب لغت میں چکی کی کیلی کو کہتے ہیں جس پر تمام چکی کا مدار ہے۔"      ( ١٨٨٤ء، تذکرہ غوثیہ، ١٥٨ )
٢ - وہ ستارہ جو قطب شمالی کی طرف زمین کے محور کے سرے پر ہے اس لیے یہ حرکت کرتا ہوا معلوم نہیں ہوتا، قطب تارا۔
 ہر زہ گردوں میں کبھی ساتھ نہ دے گوشہ نشیں مہر و مہ لاکھ پھریں قطب کہاں پھرتا ہے      ( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ٤٣٥:٣ )
٣ - مقناطیس کے دو مقابل سرے جو مقناطیسی قوت کے مرکز ہوتے ہیں۔
"مقناطیسی میدان ایک طاقتور برقی مقناطیس کے ذریعے پیدا کیا جاتا ہے جس کا ایک قطب یعنی پُول شعاع کے ایک طرف اور دوسرا قطب اس کے دوسری طرف ہوتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٤٦ )
٤ - [ برقیات ]  برقی خانہ۔
"آپ جانتے ہیں کہ بجلی کے دو ہی قطب (Pole) ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، ماڈل کمپیوٹر بنائیے، ٤٥ )
٥ - بیٹری کے سیل کے منفی یا مثبت سرے۔
"ممکن ہے آپ نے بیٹری کے قطب ہی الٹے لگائے ہوں۔"      ( ١٩٧٤ء، ٹرانسسڑ سے تجربات، ٨ )
٦ - [ جغرافیہ ]  محورِ زمین کا شمالی اور جنوبی سرا، زمین کے دونوں سرے۔
"زمین کے دونوں سرے قطب کہلاتے ہیں ایک شمالی دوسرا جنوبی۔"      ( ١٨٧٣ء، بنات النعش، ٢٢٩ )
٧ - [ حیاتیات ]  کسی کروی یا بیضوی عضو کے محور کا سرا۔
"اس کے ایک قطب پر صرف ایک فلجئیم لگا ہوتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، فنجائی اور مشابہ پودے، ٥٩٠ )
٨ - [ ہندسہ ]  کسی کرّے کے ان دو نقطوں میں سے کوئی ایک نقطہ جن پر کوئی دائرہ اس کرّے کو قطع کرے۔
"ان کا نقطہ ق ج ق پر لامتناہی پر کا نقطہ ہے، یعنی ن ج ن کا قطب ق ج ق پر ہے۔"      ( ١٩٤٩ء، ہندسہ تحلیلی، ٨٤ )
٩ - وہ ولی اللہ جس پر دنیا کے انتظام اور نگہبانی کا مدار ہو، بہت بلند پایہ ولی، خدا رسیدہ بزرگ، اولیا اللہ کا مرتبہ۔
"دنیا میں ایسے ولی اور قطب گزرے ہیں۔"      ( ١٩٨٨ء، صدیوں کی زنجیر، ٢٣ )
١٠ - قوم کا سردار یا سالار جس پر کسی کام کا مدار ہو۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ نوراللغات)