اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ ایندھن جو کوئلہ بننے سے پہلے بجھ گیا ہو۔
"کوئی دست پناہ لے کر دوڑی کسی نے جلتا ہوا سوختہ اٹھا لیا۔"
( ١٩٠٢ء، طلسمِ نوخیز جمشیدی، ٤٠٥:٣ )
٢ - جلی ہوئی اشیا کی راکھ، کوئلہ۔
"مقناطیسی علیحدگی کے بعد کچدھات کو سوختہ (Roasted) کیا گیا۔"
( ١٩٧٣ء، فولاد سازی، ٣٤ )
٣ - سیاہی چٹ، سیاہی چوس، جاذب، وہ موٹا کاغذ جو روشنائی کو جذب کرلیتا ہے۔
"رنگ ہلکا کرنے کلیے جاذب (سوختہ) کا ٹکڑا بھی کارآمد ہوتا ہے۔"
( ١٩٦٢ء، ہماری مصوری (مقدمہ)، ٢٧ )
٤ - بارود میں رنگا ہوا کپڑا جس سے چمقاق سے جلد آگ جاتی ہے (فرہنگِ آصفیہ؛ مہذب اللغات)۔
٥ - جلی ہوئی روئی یا لقہ جس پر چمقاق سے آگ جھاڑتے ہیں۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ مہذب اللغات)۔
٦ - کبوتر کی ایک قسم نیز اس کا رنگ۔
"اور محرقی اِسے سوختہ بھی کہتے ہیں۔"
( ١٨٩١ء رسالہ کبوتر بازی، ٦ )
٧ - جلا کر خاکستر کی ہوئی دوا جس سے کشتہ بھی مراد ہے (کلید عطاری، 110)۔