سوراخ

( سُوراخ )
{ سُو + راخ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سُوراخوں [سُو + را + خوں (و مجہول)]
١ - چھید، روزن، موکھا، جھری، درز، دراڑ، مسام، مُنھ، دہانہ۔
"فائیلم پوریفرا:۔ اس فائیلم میں تمام ایسے جانور شامل ہیں جن کےجسم پر بے شمار سوراخ ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ١٠٥ )
  • hole
  • opening
  • orifice;  foramen;  perforation;  passage
  • inlet
  • outlet;  eye
  • eyelet.