لمبا

( لَمْبا )
{ لَم + با }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسر ہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : لَمْبی [لَم + بی]
واحد غیر ندائی   : لَمْبے [لَم + بے]
جمع   : لَمْبوں [لَم + بوں]
تفضیلی حالت   : لَمْبوں [لَم + بوں (واؤ مجہول)]
١ - دراز، طویل۔
"بال اتنے لمبے کہ ٹخنوں تک آتے۔"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، مصر، ١٣٥ )
٢ - بلند، اونچا۔ (نور اللغات، علمی اردو لغت)۔
٣ - دراز قد، طویل القامت۔
"دیکھنے میں وہ فانی انسانوں سے زیادہ لمبا لگتا تھا۔"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، مصر، ١٣٥ )
٤ - بہت، کثیر، زیادہ، (کنایۃً) بیوقوف، نادان۔ (نور اللغات، علمی اردو لغت)