ام

( اُم )
{ اُم }
( عربی )

تفصیلات


امم  اُم

عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٥٤ء کو "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : اُمَّہات [اُم + مَہات]
١ - ماں
 قائل ام و اب و روح قدس ایک گروہ ہے، جسے عیسی مریم بھی کہے ہے افسق      ( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٢٢٠ )
٢ - عربی الاصل مرکبات میں (مجازاً): اصل، بنیاد، جڑ، جسے مرکزیت حاصل ہو، جس سے کوئی چیز پیدا یا شروع ہو۔
"خود کشی ایک طرح کا قتل عمد ہے یا یہ کہ یہ ام الجرائم ہے۔"    ( ١٩١٩ء، تاریخ اخلاق یورپ، ٤٢:٢ )
٣ - کسی خاص صفت یا امتیاز کا مالک، کسی وصف میں بڑھ چڑھ کر، کوئی بات کثرت یا شدت سے رکھنے والا۔
"ام الاسرار لندن ہمارے سامنے موجود ہے۔"    ( ١٩٢٥ء، موجود لندن کے اسرار، ١٠ )
٤ - (عورت کی) کیفیت کا پہلا کلمہ، جیسے: ام فروا، ام لیلا وغیرہ۔
  • mother source
  • origin
  • foundation
  • basis;  chief part (of a thing).