ملازم

( مُلازِم )
{ مُلا + زِم }
( عربی )

تفصیلات


لزم  مُلازِم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع استثنائی   : مُلازِمِین [مُلا + زِمِین]
جمع ندائی   : مُلازِموں [مُلا + زِمو (واؤ مجہول)]
جمع غیر ندائی   : مُلازِموں [مُلا + زِموں (واؤ مجہول)]
١ - پیوستہ رہنے والا، ساتھ رہنے والا، وابستہ، منسلک۔
"اتنی خوبصورتیوں کا اس طرح جمع ہو جانا اور پھر ان کا ایک دوسرے سے کامل طور پر ملازم وابستہ ہونا ہی یہ اسباب ہیں جنہوں نے روضۂ ممتاز محل کو مجموعی اعتبار سے وہ چیز بنا دیا کہ دنیا اس کا مثیل پیش کرنے سے عاجز ہے۔"      ( ١٩٣٢ء، اسلامی فن تعمیر، (ترجمہ)، ١٦٦ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ملازمت کرنے والا (تنخواہ یا اجرت پہ) نوکر، خادم، خدمتگار، پیش خدمت (عموماً) دفتر میں کام کرنے والا۔
"میرا اور مولوی صاحب کا تعلق میرے دادا کے وقت کا تھا، میرے دادا ان کے پرانے ملازم تھے۔"      ( ١٩٩٧ء، نگارش، کراچی، ١٦٦:١ )