اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - راہ، راستہ، چلنے کی جگہ۔
مسلک خاشاک میں نام ہے اس کا پزید آگ کی دنیا میں جو مثل سمندر جیا
( ١٩٧٠ء، برش قلم، ٤٢ )
٢ - [ مجازا ] دستور، آئین، قاعدہ۔
قتل و غارت گری، خونریزی و نفرت کے سوا کوئی بھی مسلک و آئین ہے کہ نہیں
( ١٩٩٧ء، افکار، کراچی، دسمبر، (منیب الرحمٰن، ٢٧) )
٣ - [ مجازا ] مذہب، عقیدہ۔
"وحدت الوجود کے عقیدے یا مسلک کا اصل الاصول عشق ہے۔"
( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، مارچ، ٣٠ )
٤ - طور، طریقہ، چلن۔
"وقت کے ساتھ ساتھ. "نظریئے کا پرچار" تو باقی نہیں رہا مگر "ابلاغ" ایک مسلک بن گیا۔"
( ١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٤٠٠:٢ )
٥ - [ مجازا ] نظریہ، مکتبہ فکر۔
"نئے معاشی مسلک (اسکول) نے اپنا عام اصول کار مدّاخلت نہ کرو" قرار دیا۔"
( ١٩٤٠ء، معاشیات ہند (ترجمہ)، ١٩٢:١ )