عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے اسم فاعل مشتق ہے۔ اردو میں عربی زبان سے ماخوذ اور بطور اسم صفت گاہے بطور اسم اور کبھی بطور متعلق فعل بھی مستعمل ملتا ہے۔ ١٥٥٢ء میں "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔
حساب کتاب کر کے کسی کے ذمے واجب الادا رقم نکالنا۔"مال گزاری سرکاری میں اس نے عمداً باقی گرا کر تین ہزار بچپ کا ایک موضع نیلام کروا دیا"
( ١٩٢٢ء، شاد کی کہانی، شاد کی زبانی، ٢٤٦۔ )
١ - باقی نام اللّٰہ کا
سوائے ذات باری کے کسی کو ثبوت نہیں عموماً دنیا کی بے ثباتی ظاہر کرنے کے موقع پر مستعمل۔ (ماخوذ: نجم الامثال،٨٧)
١ - باقی کا مارا گاءوں چلموں کا مارا چولھا اور اولوں کا مارا کھیت پنپتا ہی نہیں
جس گاءوں کے لوگوں پر لگان باقی رہ جائے یا جس چولھے سے بار بار آگ نکالی جائے یا جس کھیت پر اولے پڑ جائیں وہ کبھی اچھی حالت میں نہیں رہتے۔ (جامع اللغات، ٢٨:١؛ نجم الامثال، ٨٧)