سنگ[1]

( سَنْگ[1] )
{ سَنْگ (ن غنہ) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پتھر۔
 دل تو پھر دل ہے ٹوٹتا ہے اگر سنگ سے بھی نکلتی ہے آواز      ( ١٩٥٧ء، نبضِ دوراں، ٢٩٤ )
٢ - چکچکی جس کو نوحہ پڑھنے والے باقاعدہ بجاتے ہیں۔
 اُٹھتے ہی تیرے دگرگوں ہو گیا رنگ نشاط جام خالی میکدے میں سنگ ماتم خانہ تھا      ( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ١٨٨ )
٣ - [ مجازا ]  وزن، بوجھ، گرانی۔
"بہت بڑا نگینہ اور رنگ ڈھنگ، سنگ سے درست۔      ( ١٩٢٤ء، خونی راز، ٧٦ )
٤ - کشتی گیروں کا نعل جس کو وہ اٹھاتے ہیں، مرتبہ قیمت، تمکین، وقار۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ لغات ہیرا)۔
  • A stone;  weight