اجل

( اَجَل )
{ اَجَل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق ہے، ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر اور اردو میں حاصل مصدر ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مؤنث - واحد )
١ - وقت معین، مقرر گھڑی
٢ - قضا، موت، مرگ۔
 اجل کا زور کہ بس اب الف سے بے بھی نہ کہہ زباں کو دھن کہ رٹے حشر تک نام تیرا
  • 'The assigned
  • appointed or specified term or period' (of a thing);  term or appointed time;  term or period of life;  hour of death;  death;  sate
  • destiny;  (metaphorically) a troublesome creditor
  • a dun