قضا

( قَضا )
{ قَضا }
( عربی )

تفصیلات


قضء  قَضا

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصلی معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "لازم المبتدی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : قَضاؤں [قَضا + اوں (واؤ مجہول)]
١ - حکم، حکم خدا، وہ حکم الٰہی جو مخلوقات کے حق میں واقع ہوا ہو، فرمان ازلی، مشعیت الٰہی۔
 قضا پر بھی عقیدہ اب رہا باقی نہ انسان کا تری کافر نگاہ نے لے لیے ایمان دنیا کے    ( ١٩٢٧ء، میخانہ الہام، شاد عظیم آبادی، ٣٩٧ )
٢ - رضا، مرضی، فرمان۔
 جہان تازہ نصیب نگاہ ہو کے رہے قضائے حضرت انسان ہے ٹل نہیں سکتی    ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ١٦٣ )
٣ - کسی فرض یا واجب عبادت کو اس کے مقررہ وقت کے بعد ادا کرنا۔
"بابا ہنس کر بولا، نماز کی قضا ہے بیٹا خدمت کی کوئی قضا نہیں۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٩٣ )
٤ - تکمیل، تعمیل، فرض کی ادائیگی۔
 آزادی وطن کے لیے نذر جاں ہے شرط ہوتی ہے یہ نماز ادا اس قضا کے بعد      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨٥ )
٥ - وہ عبادت جس کا مقررہ وقت گزر گیا ہو۔
"اور اس اطمینان کے ساتھ کہ ان کی ایک قضا نماز پر ہم ایسوں کی ادا نمازیں قربان کر دینے کے قابل تھیں۔"      ( ١٩٢٦ء، محمد علی، ٢٠٨:١ )
٦ - کسی فرض یا واجب عبادت کی بروقت ادائیگی میں ناغہ ہونا یا کرنا۔
"جس کی کوئی نماز حتٰی کہ تہجد بھی قضا نہیں ہوئی تھی۔"      ( ١٩٤٢ء، بھاگ نگر کی طوائفیں، ٧ )
٧ - قسمت، تقدیر۔
 بڑھ کے ہے حکم قضا سے ترا حکم محکم تیرے دربار کا قاضی رہے سعدِ اکبر      ( ١٨٧٣ء، کلیات قدر بلگرامی، ٢٩ )
٨ - موت، اجل۔
"کشمیری پنڈتوں پر اجل اور قضا کی شمشیریں لہرا رہی تھیں۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٨٩٩ )
٩ - قاضی کا منصب یا کام۔
"اگرچہ قضا ہمارا جدی طرہ امتیاز نہ تھا لیکن . انحطاط شروع ہو چکا تھا۔"      ( ١٩٧٣ء، جہان دانش، ٢٤ )
١٠ - اتفاق۔
 از قضا یک دن وہ شاہ نامدار لے خواص اپنے گیا کرنے شکار      ( ١٨٢٨ء، باغ ارم، ٦ )
١١ - خلق، پیدائش، ذکر، بیان۔ (ماخوذ: فرہنگِ آصفیہ)۔
١ - قضا پڑھنا
وقت پر ادا نہ کی ہوئی نماز پڑھنا، چھوڑی ہوئی نماز پڑھنا۔"نماز سے. چھوٹ صرف پاگل کو ہے وہ بھی اس وقت تک جب تک ہوش نہ آجائے، ہوش میں آتے ہی اسے بھی حکم ہے کہ فضا پڑھو۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٢٠ )
٢ - قضا کرنا
روزے یا نماز کا وقت پر ادا نہ کرنا۔ نماز عشق یہاں ہے نفس نفس جاری کبھی ادا ہی نہ ہوتی اگر قضا کرتے      ( ١٩٣٤ء، شعلہ طور، ٦١ )
مرنا، انتقال کرنا۔"اس سے ثابت ہو گیا کہ وہ ولی جو ١٤٣ء سے پہلے قضا کر چکے تھے ان تینوں مثنویوں کے مصنف نہیں ہوسکتے۔"      ( ١٩٣٨ء، علمی نقوش، ٢٨ )
  • divine decree
  • predestination;  fate;  fatality;  death;  decree;  judgment (of a judge);  judicature;  fulfilment (of a duty);  saying a prayer after the time appointed for it is passed;  making up for the omission (of an)appointed duty (as a prayer
  • or a fast)