صفت ذاتی
١ - درست، بجا، صحیح۔
"ثابت ٹھیک کہتا ہے، میں نے یہ شکل یونانی مقالے میں دیکھی تھی۔"
( ١٩٤٣ء، تاریخ الحکما، ١٠١ )
٢ - تندرست، بھلا چنگا۔
وہ تین بادشاہوں کی دعوت کا روز تھا میں جتنا ٹھیک صبح کو تھا شب کو نہیں رہا
( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٢٣٤ )
٣ - ہوبہو، بعینہ۔
"ٹھیک وہ تصویر اس معشوق کی تھی۔"
( ١٨٠٢ء )
٤ - سارے کا سارا، مکمل
کیوں نہ لوں جام مئے ناب کے ساقی بو سے اس میں انداز اس نرگس مخمور کا ٹھیک
( ١٨٥٤ء، کلیات ظفر، ٥٦:٣ )
٥ - جوں کا توں۔
یا دور کے مقصد کو تھی نزدیک لے آتی اور سامنے اس طرح سے تھی ٹھیک لے آتی
( ١٨٩٧ء، نظم آزاد، ٩٨ )
٦ - پورا پورا، ٹانکا ٹوک۔
"اس وقت ٹھیک آدھی رات ادھر آدھی رات ادھر ہے۔"
( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، ہیرے کی کنی، ١٨ )
٧ - جیسا چاہے، حسب دلخواہ۔
برائی اس کی جب امید یوں ٹھیک گئی گرتی ہوئی وہ ٹھیک پر ٹھیک
( ١٧٩١ء، ہشت بہشت، ١٦٢ )
٨ - مستقل، مستقیم۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
٩ - مقررہ، مجوزہ (وقت وغیرہ کے ساتھ)۔
"چوتھے دن ٹھیک اسی وقت دربار فاروقی گرم تھا۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٧٩ )
١٠ - شایان، موزوں، مناسب، چسپاں، چست۔
کیوں کہ زیبا نہ تجھے جامۂ رعنائی ہو اے صنم تیری ہی قامت پہ یہ واللہ ہے ٹھیک
( ١٨٥٤ء، کلیات ظفر، ٥٧:٣ )
١١ - عین موقع پر۔
"ٹھیک اس مقام پر جہاں وہ ناہید صحرائی کھڑی تھی ایک تیر نمودار ہوا۔"
( ١٩٢٣ء، نگار جولائی، ٥٠ )
١٢ - عین نشانے پر؛ باقاعدہ، ہموار، مسطح؛ کامل (وزن وغیرہ میں)؛ پتا، نشان، سراغ۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
١٣ - مقرر (وقت وغیرہ)۔
دل کا بھی ٹھیک نہیں موت کا بھی ٹھیک نہیں اب جئے وہ کہ مرے زیست سے بیزار تو ہے
( ١٩٤٦ء، رمز و کنایات، ٢٤٨ )
١٤ - [ عوام ] ٹھور ٹھکانا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
١٥ - اعتبار، بھروسا۔
"انسان ہو کر دعویٰ خدائی کرتا ہے بس تمھارے مذہب کا کیا ٹھیک ہے۔"
( ١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٦٣٩:٢ )
١٦ - قابل اعتبار، بھروسے والا۔
اے ظفر لوگ محبت کی ہوا باندھتے ہیں پر نظر آتا نہیں کوئی ہوا خواہ ہے ٹھیک
( ١٨٥٤ء، کلیات ظفر، ٥٧:٣ )
١٧ - اچھے چال چلن کا (کی)، نیک۔
"میں تو اس کی وضع قطع چال ڈھال اور چلبلاہٹ ہی دیکھ کر سمجھ گئی تھی کہ یہ چھوکری ٹھیک نہیں ہے۔"
( ١٨٨٩ء، سیرکہسار، ٣٤٢:١ )
١٨ - (معیار میں) کامل۔
"اخلاقی معیار پر کہاں تک ٹھیک اترتی ہے۔"
( ١٩٢٦ء، اقبال شخصیت اور شاعری، ٣٩ )
١٩ - انتہا، حد؛ مضبوط، پکا؛ (مقدار میں) کامل، صحیح (میزان)، حاصل جمع؛ یقینی (علم)، یقین۔ (جامع اللغات؛ فرہنگ آصفیہ)
٢٠ - بالکل، کامل طور سے، فی الحقیقت، فی الواقع۔
"ایک شعر میں جو مضمون ادا کیا گیا ہے اس کے ٹھیک برخلاف دوسرے شعر کا مضمون ہے۔"
( ١٩٢٨ء، سلیم، افادات سلیم، ٣٨ )