رفتار

( رَفْتار )
{ رَف + تار }
( فارسی )

تفصیلات


رفتن  رَفْتار

فارسی زبان میں 'رفتن' مصدر سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں اصل معنی اور ساخت کے ساتھ داخل ہوا سب سے پہلے ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد
جمع   : رَفْتاریں [رَف + تا + ریں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رَفْتاروں [رَف + تا + روں (واؤ مجہول)]
١ - چلنے کی صورتِ حال، جسم کی حرکت، چال۔
"رفتار بہت تیز تھی، چلتے تھے تو معلوم ہوتا تھا کہ ڈھلوان زمین پر اُتر رہے ہیں۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١٩٨:٢ )
٢ - روش، طور، طریقہ، چلن، انداز، ڈھنگ۔
"ان کا شمار اس رفتار میں ہر قوم سے کم ہے۔"      ( ١٩٢٠ء، بنت الوقت، ١٠ )
٣ - کسی جسم کی حرکت کی کیفیت و کمیت۔
"کوئی جس ایک خاص سمت میں جس طرح سے فاصلہ طے کرتا ہے وہ اس کی رفتار ہوتی ہے۔"      ( ١٩٦٥ء، مادے کے خواص، ٣٦ )
٤ - کسی کیفیت یا حالت کی حرکت کی مقدار۔
 رفتار تھی شفا کی حقیقی اگرچہ سست ہفتوں میں اس مریضہ کی چوٹیں ہوئیں درست      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٢٨ )
٥ - کام کی صلاحیت یا مقدار کا اوسطاً معمول، کارکردگی، کام جاری رہنے کا عمل، اجرائے کار، کام کا تسلسل۔
"اگر کسی وقت بھی دورانِ رفتار یا کام کے اختتام پر کوئی تنازعات یا اختلافات رونما ہوں۔"      ( ١٩٢٨ء، رسالہ رڑکی، چنائی، ٢٢٩ )
٦ - کسی جسم کے ایک خاص سمت یا داسرے میں فاصلہ طے کرنے کی شرح۔
"روشنی کی رفتار کاسنات کی سب سے بڑی رفتار ہے جس سے زیادہ کی رفتار کا کوئی تصور نہیں ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، اضافیت کا نظریہ، ٦٧ )
  • going
  • motion
  • walk
  • gait
  • pace;  procedure
  • manner of proceeding