خمار

( خُمار )
{ خُمار }
( عربی )

تفصیلات


خمر  خُمار

عربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - نشہ اترنے کے وقت درد سر اور اعضا شکنی کی کیفیت، وہ مستی جو نشۂ شراب کا زور ٹوٹنے کے بعد باقی رہ جائے۔
"دوسرے روز درد سر بھوک . یعنی سب علامات خمار کی موجود ہوتی ہیں، ایکبارگی زیادہ پینے سے بیہوشی آتی ہے۔"      ( ١٨٢٦ء، خزائن الادویہ، ٢٠:٥ )
٢ - سرور، نشہ، شراب کی مستی، کیف، سرشاری۔
 یہ فسوں بار امنگیں یہ جوانی کا خمار گم ہوا جاتا ہوں خوابوں کی طرب گاہوں میں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٦٨ )
٣ - نیند نہ آنے کا اثر جو کم سونے یا نہ سونے کی وجہ سے آنکھوں سے ظاہر ہوتا ہے۔
 تعبیر تصورات دوشیں آنکھوں میں خمار خواب نوشیں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٤٨ )
  • intoxication
  • intoxication;  the effects of intoxication
  • pain and headache
  • occasioned by drinking
  • crapulence
  • crop-sickness
  • headache or sickness (arising from want of sleep);  languor;  languishing appearance of the eyes (the effect of drinking
  • or of drowsiness
  • or of love);  languishing look.