صفت ذاتی
١ - جس میں کوئی خامی یا غلطی نہ ہو، ٹھیک، صحیح؛ بے خطا، خراب یا غلط کے مقابل۔
"جانے والے کا ہر حساب غلط اور آنے والے کا ہر حساب درست۔"
( ١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیان، ١٥٧ )
٢ - استوار، جس میں کوئی معنوی یا ظاہری کجی نہ ہو، صاف، راست۔
"کسی ملک میں بھی ایسا نہیں ہے کہ وہاں کی حکومت ہر لحاظ سے درست ہو۔"
( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٦ جولائی: ٣ )
٣ - سچ، صحیح، (جھوٹ کی ضد)۔
"کالعدم مسلم لیگ کے تاحیات صدر ہیں ان کا یہ مؤقف درست نہیں تھا۔"
( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ١٣ جولائی، ٨ )
٤ - صحیح سالم، اصلی حالت میں۔
"انیلا نے باپ کی گود سے بیٹھے بیٹھے درست ہاتھ بڑھا کر کہا دیکھ لیجیے کچھ بھی تو نہیں ہوا۔"
( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٩٦ )
٥ - موزوں، خوبصورت، متناسب۔
صورت کا تیری دل نہ ہو کیونکر فریفتہ نقشہ درست بینی و گوش و دہن درست
( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٦٧ )
٦ - چست، چسپاں؛ موزوں، ٹھیک؛ زیبا۔
تنگ اس لیے نہیں کہ قبائے برہنگی آئی اپنے تن پہ اب اے دوستاں درست
( ١٨٣٨ء، چمنستان سخن، ٤٤ )
٧ - تیار، لیس؛ آراستہ۔
گو ہے شراب و ساقی و صحن چمن درست وہ گلبدن جو آئے تو ہو انجمن درست
( ١٨٧٠ء، چمنستان جوش، ٤١ )
٨ - بخوبی، اچھی طرح۔
کم شاعری بھی نسخۂ اکیسر سے نہیں مستغنی ہو گیا جسے آیا یہ فن درست
( ١٨٤٦ء )
٩ - بجا ہے، ٹھیک، صحیح یا سچ ہے (بطور روز مرہ مستعمل)
"یہ درست ہے کہ انگریزی مغرب کی سب سے اہم زبان ہے۔"
( ١٩٨٥ء، روایت اور فن، ٣٤ )