درست

( دُرُسْت )
{ دُرُسْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ فارسی سے اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جس میں کوئی خامی یا غلطی نہ ہو، ٹھیک، صحیح؛ بے خطا، خراب یا غلط کے مقابل۔
"جانے والے کا ہر حساب غلط اور آنے والے کا ہر حساب درست۔"      ( ١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیان، ١٥٧ )
٢ - استوار، جس میں کوئی معنوی یا ظاہری کجی نہ ہو، صاف، راست۔
"کسی ملک میں بھی ایسا نہیں ہے کہ وہاں کی حکومت ہر لحاظ سے درست ہو۔"      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٦ جولائی: ٣ )
٣ - سچ، صحیح، (جھوٹ کی ضد)۔
"کالعدم مسلم لیگ کے تاحیات صدر ہیں ان کا یہ مؤقف درست نہیں تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ١٣ جولائی، ٨ )
٤ - صحیح سالم، اصلی حالت میں۔
"انیلا نے باپ کی گود سے بیٹھے بیٹھے درست ہاتھ بڑھا کر کہا دیکھ لیجیے کچھ بھی تو نہیں ہوا۔"      ( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٩٦ )
٥ - موزوں، خوبصورت، متناسب۔
 صورت کا تیری دل نہ ہو کیونکر فریفتہ نقشہ درست بینی و گوش و دہن درست      ( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٦٧ )
٦ - چست، چسپاں؛ موزوں، ٹھیک؛ زیبا۔
 تنگ اس لیے نہیں کہ قبائے برہنگی آئی اپنے تن پہ اب اے دوستاں درست      ( ١٨٣٨ء، چمنستان سخن، ٤٤ )
٧ - تیار، لیس؛ آراستہ۔
 گو ہے شراب و ساقی و صحن چمن درست وہ گلبدن جو آئے تو ہو انجمن درست      ( ١٨٧٠ء، چمنستان جوش، ٤١ )
٨ - بخوبی، اچھی طرح۔
 کم شاعری بھی نسخۂ اکیسر سے نہیں مستغنی ہو گیا جسے آیا یہ فن درست      ( ١٨٤٦ء )
٩ - بجا ہے، ٹھیک، صحیح یا سچ ہے (بطور روز مرہ مستعمل)
"یہ درست ہے کہ انگریزی مغرب کی سب سے اہم زبان ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، روایت اور فن، ٣٤ )
  • Right
  • fit
  • proper
  • becoming
  • suitable;  just
  • true;  correct
  • accurate
  • precise
  • exact;  straight;  well
  • safe
  • sound
  • entire