صفت ذاتی ( واحد )
١ - [ لفظا ] سیدھا، مستقیم، (مجازاً) اعتدال والا، درمیانی درجہ کا، پرسکون، ٹھہرا ہوا۔
"موجیں بپھری ہوئی ہوں یا معتدل ہوں ان کو قدرتی طور پر ساحل کی طرف جانا ہے۔"
( ١٩٩٥ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ٥١ )
٢ - [ مجازا ] موافق، نہ گرم نہ سرد، خوشگوار۔
"اس نے اس جہت کو ایک بڑے معتدل، خوشگوار اور مثبت انداز میں. جاری و ساری رکھا۔"
( ١٩٧٥ء، پردہ سخن، ١٥ )
٣ - درمیانہ، اوسط عرض و طول والا۔
مصرع ہیں صورت قد محبوب معتدل رنگینیوں سے شاخ گل تر ہے منفعل
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٦٧:٥ )
٤ - معیار و مقدار میں اوسط درجے کا، معمولی۔ (پلیٹس)
٥ - مساوی المزاج، جس میں افراط و تفریط نہ ہو، اعتدال پسند، محتاط۔
"یہ ایک متوازن اور معتدل قسم کا لب و لہجہ ہے۔"
( ١٩٩٤ء، نگار، کراچی، نومبر، ٧٢ )
٦ - قابل برداشت، جو سہا جا سکے۔
"بچے کے لیے صحت مند جذباتی فضا معتدل ہونی چاہیے۔"
( ١٩٧٠ء، پرورش اطفال اور خاندانی تعلقات، ٢٠٩ )
٧ - ایک ہی قاعدے یا اصول کے مطابق، یکساں۔
"سرکار نے اپنے ماتحت عہدہ داروں پر اس سے زیادہ اعتماد کیا ہے جس قدر کہ درحقیقت معتدل طور سے کرنا چاہیے تھا۔"
( ١٩٢٥ء، وقار حیات، ١٤١ )
٨ - مقدار میں برابر، ہم وزن۔
"دراز مساوی تھا ٢٤ طسوج کا اور ایک طسوج آٹھ جو معتدل کا۔"
( ١٩٢٩ء، فرہنگ عثمانیہ، ٣٠٣ )