شورہ

( شورَہ )
{ شو (و مجہول) + رَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم اور شاذ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلیاتِ انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اوسر، بنجر (میدان)؛ دلدلی۔ (پلیٹس)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : شورے [شو (و مجہول) + رے]
١ - ایک قسم کا صاف اور تیار کیا ہوا کھار جو آتش بازی کی چیزیں بنانے، پانی ٹھنڈا کرنے اور دوسرے طبی اور کیمیاوی عملیات میں کام آتا ہے۔ پوٹاشیم نائٹیریٹ، نائٹریٹ آف پوٹاش۔
"شب برات سے دنوں پہلے . گندھک، شورہ بازار سے لاتا۔"      ( ١٩٧٢ء، ناصر کاظمی، خشک چشمے کے کنارے، ١٣ )
٢ - اوسر یا شورے سے مرکب مٹی یا زمین؛ ایک گھاس کا نام۔ (پلیٹس؛ نوراللغات)