اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - قسم، طرح۔
یاں دعا ہر طرح کی ہے واں دوا ہر جنس کی یہ ہے گھر درویش کا اور وہ ہے گھر عطار کا
( ١٨٥٨ء، تراب، کلیات، ١٦ )
٢ - [ ریاضی ] ایک درجہ یا ایک قسم کی مقداریں مثلاً وزن کا وزن سے، طول کا طول سے۔
"یہ ضروری ہے کہ نسبت میں جن دو مقداروں کا مقابلہ کیا جائے وہ ایک ہی جنس کی ہوں۔"
( ١٩٤٠ء، علم ہندسہ، ١ )
٣ - نسل، نوع، ذات۔
"جب اسے یقین آ گیا کہ میں بھی اس کی جنس سے ہوں تو وہ خوش ہو گیا۔"
( ١٩٤٠ء، الف لیلہ و لیلہ، ١٤٣:١ )
٤ - [ منطق ] وہ کل جس کے تحت کئی نوع ہوں اور نوع کے تحت اصناف اور صنف کے تحت افراد ہوتے ہیں، جیسے : حیوان جنس ہے اور انسان اس کی ایک نوع ہے۔
"چند قسموں کے ارکان کو ملا کے جنس کہتے ہیں۔"
( ١٩٢٣ء، مفتاح المنطق، ١٠ )
٥ - مال منقولہ جس میں نقد روپیہ شامل نہیں، شے، چیز، خرید و فروخت کا سامان۔
وہ جنس نامقبول ہوں بازار دہر میں رخ اس طرف کبھی نہ خریدار نے کیا
( ١٨٣٢ء، دیوان رند، ١٧:١ )
٦ - [ کاشت کاری ] اناج، غلہ، پھل وغیرہ کی پیداوار۔
"آدھی جنس محصول میں لے کر باقی کاشتکاروں کو دی۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤٤٦:٥ )
٧ - کھانے پکانے کی چیزیں جو پکائی نہ گئی ہوں جیسے : آٹا دال گھی شکر اور دوسرے لوازمات، کچی خوراک۔
"مسلمانوں کو پکا پکایا کھانا ملتا تھا اور ہندوؤں کو جنس دی جاتی تھی۔"
( ١٩١٠ء، امرائے اہل ہنود، ٣٣ )
٨ - تذکیر اور تانیث یا نر مادہ۔
"حقیقی دنیا میں جنس کی صرف دو ہی قسمیں ہیں یعنی نر (مذکر) مادہ (مونث)۔"
( ١٩١٤ء، اردو قواعد، عبدالحق، ٥٨ )
٩ - نر و مادگی، ذکور و اناث یا ان میں سے ہر ایک۔
"ان میں جنس (Sex) کی ابتدا سے جنس کے پیچیدہ فرق تک کے درجات آسانی سے دیکھے جا سکتے ہیں۔"
( ١٩٦٨ء، بے تخم نباتیات، ١٥٥:١ )
١٠ - نر و مادہ میں قربت کی خواہش، شہوت، باہمی ملاپ۔
"ڈاکٹر وزیر آغا نے . جنس کے اس عہد کے ادب و فن . بالخصوص اس محبت کے جنسی پہلو کو بڑی اہمیت تفویض ہوئی۔"
( ١٩٦٨ء، نگاہ اور نقطے، ١٤٠ )
١١ - [ مجازا ] زیور، گہنا، ٹوم، جواہر۔ (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
١٢ - (کسی چیز کی) ذیلی یا ضمنی قسم، رنگ : Variety
"نئی جنسیں بونا فائدہ مند ہیں۔"
( ١٨٩١ء، کسان کی پہلی کتاب، ١٥:٢ )