عضو

( عُضْو )
{ عُضْو }
( عربی )

تفصیلات


عضو  عُضْو

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَعْضا [اَع + ضا]
١ - بدن کا کوئی حصہ یا جزو۔
"اور اِندر نے محجوب سی نگاہوں سے اپنے عضو مفلوج کی طرح لٹکتے چابک کی تری دیکھی اور گھٹی گھٹی آواز میں کہا۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ٢٢ )
٢ - کسی جماعت یا تنظیم کا رکن۔
"نظام تمدن میں ایک عضو مفید کی حیثیت پیدا کرو۔"      ( ١٩٨٧ء، نگار، کراچی، دسمبر، ٥٦ )
٣ - کسی ادارے یا فوج کا کوئی شعبہ۔
"مولوی صاحب قبلہ نے فوج کے اس عضو کو بچشم خود دیکھا ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، سفرنامۂ مخلص (تمہید)، ١٠٨ )
  • A limb
  • member
  • joint
  • organ (of the body)