اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - لگاؤ، تعلق، ربط ضبط، رشتہ (خواہ دوستی، دشمنی کا ہو یا کسی اور طرح کا)۔
"اب دنیا سے تمام علاقے منقطع ہو چکے تھے۔"
( ١٩٤٥ء، غبار خاطر، ٣٠ )
٢ - سروکار، واسطہ، نسبت، مناسبت، باہمی رابطہ۔
"طوطی نامہ تو متعدد داستانوں اور حکایتوں کا مجموعہ ہے اسے تمثیل سے کیا علاقہ۔"
( ١٩٨٨ء، نگار (سالنامہ)، کراچی، ١٢١ )
٣ - حد، سر حد نیز حدِاختیار، دائرہ اختیار۔
یہ تیرے میرے چراغوں کی ضد جہاں سے چلی وہیں کہیں سے علاقہ ہوا کا لگتا ہے
( ١٩٨٣ء، مہر دونیم، ١٧٣ )
٤ - ضلع، پرگنہ، صوبہ، قلم رو، علمداری۔
"ایک ایسے علاقے میں جہاں لوگ ایک لسانی وحدت ہوں وہاں ترجمے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا۔"
( ١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٢٠ )
٥ - زمینداری، جاگیر، ریاست، جائداد۔
"مہاجن اٹھ کھڑے ہوئے اور علاقہ پر روپیہ قرض دے دیا۔"
( ١٩٢٤ء، خونی راز، ٥ )
٦ - حقِ ملکیت، حقِ قبضہ؛ کاروبار۔ (پلیٹس)
٧ - ذریعۂ معاش، نوکری، ملازمت نیز عہدہ، منصب۔
"ان کے تحت میں پندرہ بیس روپیے معشاہرے کے علاقے ہیں۔"
( ١٨٦٤ء، خطوط غالب، ٢٢٠ )
٨ - محکمہ، سررشتہ۔
"کہیں مدرسے کے علاقے میں نوکر ہیں۔"
( ١٨٦٤ء، خطوط غالب، ١٧٢ )
٩ - تحویل، سپردگی (معاملے کی حاکمِ مجاز کو)۔
"عرض کیا میرا بھتیجہ چھوٹا ہے وہ میرے علاقے میں ہے اس کے مال سے مجھ کو کیا حلال ہے۔"
( ١٨٦٠ء، فیض الکریم، ٤٣٦ )
١٠ - [ ریاضی ] کسی بند شکل (مثلث، مربع وغیرہ) کا اندرونہ۔
"شکل ٣ ایک مربعی علاقے کو ظاہر کرتی ہے۔"
( ١٩٨٨ء، ریاضی چوتھی جماعت کے لیے، ١١٥ )
١١ - حصہ، ٹکڑا۔
"جسم پانچ علاقوں میں منقسم ہوتا ہے۔"
( ١٩٨٤ء، معیاری حیوانیات، ١٩٥:٢ )