عنایت

( عِنایَت )
{ عِنا + یَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : عِنایَتِیں [عِنا + یَتیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : عِنایات [عِنا + یات]
جمع غیر ندائی   : عِنایَتوں [عِنا + یَتوں (و مجہول)]
١ - مہربانی، توجہ، شفقت، التفات۔
"وہ ان کی عنایتوں سے ادب ہی سے کورے ہو گئے۔"      ( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ٥٢ )
٢ - توجہ، مہربانی، لطف و کرم۔
"یہ نہ ہماری دولت کے بھوکے ہیں نہ عنایت کے محتاج۔"      ( ١٩٣٦ء، راشد الخیری، نالۂ زار، ٤ )
١ - عنایت کی نظر کرنا
نگاہِ لطف ہونا، نظرِ التفات ہونا۔ پرتوِ خور سے، ہے شبنم کو فنا کی تعلیم میں بھی ہوں، ایک عنایت کی نظر ہونے تک      ( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٧٥ )
٢ - عنایت ہونا
عطا ہونا، دیا جانا۔ لوحِ خیالات پر، جو بھی دکھائی دیا، میں نے اُسے پڑھ لیا بارگہ شعر سے، جو بھی عنایت ہوا، میں نے اُسے لے لیا      ( ١٩٧٧ء، سرکشیدہ، ٤٣ )
  • favour
  • bounty;  gift
  • present;  countenance
  • aid
  • support