صفت ذاتی ( مذکر )
١ - ترتیب دینے والا، مرتب کرنے والا۔
سلام اُن پر کہ جو سلک نبوت کے ہیں خاتم ازل کے دن سے آئین رسل کے جو ہیں ناظم
( ١٩٣٣ء، زمزمۂ اسلام، ٩٧ )
٢ - نظام قائم کرنے والا، تنظیم کرنے والا، محدو منظم کرنے والا۔
"اس کے خدا کے تصور کی نسبت یہ کہ سکتے ہیں کہ وہ علم اور ناظم ہے لیکن خالق نہیں۔"
( ١٩٩٣ء، نگار، کراچی، دسمبر، ٦٦ )
٣ - مربوط کرنے والا، ایک لڑی میں پرونے والا۔
"ناظم ان عقود شاہوار کا اور راقم ان حروف حروف درنثا کا۔"
( ١٧٣٢ء، کربل کتھا، ٣٦ )
٤ - نظم کرنے والا، الفاظ کو محض وزن میں لانے والا شاعر۔
"انگزیزی تنقید میں اکثر یہ سوال اٹھایا جانے لگا کہ کیا پوپ واقعی شاعر تھا یا محض ایک قادر الکلام ناظم تھا۔"
( ١٩٩٤ء، ساختیات، پس ساختیات اور مشرقی شعریات، ٣٠٤ )
٥ - [ مجازا ] شعر کہنے والا، شاعر، کوی۔
"ناظموں کو خبط، جنون، سودا ہے۔"
( ١٨٦١ء، فسانۂ عبرت، ٥٠ )
٦ - سجانے والا، آراستہ کرنے والا۔
طفل باراں تاجدارِ خاک امیر بوستان ماہرِ آئینِ قدرت ناظم بزم جہاں
( ١٩٣٣ء، سیف و سبو، ١٢٦ )
٧ - منتظم، انتظام کرنے والا؛ کسی ادارے، محکمے یا شعبے کا افسرِ اعلی، سربراہ، ڈائریکٹر۔
"نظام سرکار میں محکمہ اطلاعات کے ناظم مقرر ہوئے۔"
( ١٩٩٩ء، قومی زبان، کراچی، مارچ، ٤١ )
٨ - ملک کا والی، کسی علاقے یا صوبے کا حاکم اعلی، صوبہ دار، گورنر۔
"صوبے کا افسر اعلٰی صوبہ دار کہلاتا تھا . سرکاری طور پر اسے ناظم کہا جاتا تھا۔"
( ١٩٦٥ء، تاریخ پاک و ہند، ١٩٩ )