محبوب

( مَحْبُوب )
{ مَح + بُوب }
( عربی )

تفصیلات


حبب  مُحَبَّت  مَحْبُوب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - محبوبہ، معشوقہ۔
 فون پر بولتی ہوئی محبوب تو ابھی سامنے نہیں آئی      ( ١٩٧٨ء، ابن انشا، دل وحشی، ١٣٧ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَحْبُوبوں [مَح + بُو + بوں (و مجہول)]
١ - جس سے محبت ہو، جیسے چاہا جائے، معشوق، دلبر، چہیتا، پیارا۔
"یہ بات محبت کرنے والے کے شایان شان نہیں کہ وہ صعوبتوں سے گھبرا کر ترک کر دے۔"      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، مارچ، ٢١ )
٢ - پسندیدہ، دل پسند، ہر دل عزیز، پیارا۔
"آپ کے محبوب اشعار کون سے ہیں، آپ کو کون سا رنگ اچھا لگتا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، دریچ، ٢٩ )
٣ - [ تصوف ]  تجلی صفات کو کہتے ہیں، بعض جمال کو کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف)
  • a beloved one
  • a sweetheart