صفت ذاتی
١ - چوڑائی موٹائی میں کم، پتلا، مہین۔
"لفظ باریک پر آپ کا ارشاد تھا کہ صحیح نہیں باریک بمعنی کم در عرض و عمق بھی آیا ہے۔"
( ١٩١٨ء، مکاتیب اقبال، ٩٢:١ )
٢ - پتلے سوت کا، مہین سوت کا۔
"دوپٹہ کریب یا آب رواں کا باریک، چھاتی سے ڈھلکا۔"
( ١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٥ )
٣ - سفوف کی طرح پسا ہوا، میدے کی طرح کا، بہت ہی چھوٹے چھوٹے ذروں پر مشتمل۔
"ہل چلا کر کھیت باریک تیار کریں اور - مطلوبہ بیج مناسب گہرائی میں بو دیں۔"
( ١٩٧٣ء، رسالہ 'زراعت نامہ' یکم مارچ، ٣ )
٤ - نہایت نازک، لطیف، نفیس۔
"رات بھیگتی تھی اور ہوا باریک اور ٹھنڈی چلتی تھی۔"
( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٦٣٤:١ )
٥ - دقیق، مشکل، پیچیدہ (جس میں غور و خوض اور احتیاط درکار ہو)۔
"باریک سے باریک اور مشکل سے مشکل مسئلے حل کر کے ذہن میں اتار دیتے تھے۔"
( ١٩٢٢ء، مرگ نامہ، ٣٦ )
٦ - نہایت حفیف، جو بغیر غور و تعمق کے محسوس نہ ہو۔
ادا و ناز و تغافل میں فرق ہے باریک کہاں سے لائیں وہ آنکھیں جو امتیاز کریں
( ١٩٢٧ء، شاد، بادۂ عرفاں، ١٢٧ )