خاتم

( خاتِم )
{ خا + تِم }
( عربی )

تفصیلات


ختم  خاتِم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٥ء، کو "جواہر اسرار اللہ( قلمی نسخہ)، میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ختم کرنے والا، انجام کو پہنچانے والا؛ آخری۔
"الہ دین کا نام تھا اور چراغ تخلص . نگڑ دادا ان کے اپنے فن کے خاتم تھے"      ( ١٩٧٨ء، ابن انشاء خمار گندم، ١٣ )
٢ - پورا کرنے والا؛ بند کرنے والا؛ مندمل کرنے والا۔
"خاتم پورا کرنے والی، حشکی کی وجہ سے زخم کو خشک کر کے کھرنڈ باندھ دیتی ہے"      ( ١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ١١٠:١ )
٣ - تمام کو پہنچانے والا، تکملہ کرنے والا؛ منقطع کرنے والا۔
"اس سے اس مشہور قانونی مقولہ کی تشریح ہوتی ہے کہ عورت خاندان کی خاتم ہے"      ( ١٩٣٣ء، قدیم قانون، ١١٤ )
  • مُنقَطِع
  • مُختَتِم